مدرسہ اور مکتب کا وجود ایک مسلم معاشرے کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، جس طرح انسانی جسم کے قیام کا مدار ریڑھ کی ہڈی پر ہے ٹھیک اسی طرح مسلم معاشرہ میں اسلامی تہذیب و تمدن، اقدار و روایات اور مذہبی تشخصات کے قیام و بقا کا مدار بھی مدارس و مکاتب پر ہے۔ یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ مدرسے دین کے قلعے ہیں کہ انہی قلعوں میں ان جیالوں کی آبیاری کی جاتی ہے جو وقت پڑنے پر دین کی حفاظت کا علم بلند کرتے ہیں۔
سقوط سلطنت مغلیہ کے بعد برصغیر یعنی موجودہ ہند، پاک اور بنگلہ دیش میں جو اسلامی چہل پہل نظر آ رہی ہے اور مسلمان اپنی اسلامی شناخت (خواہ مدھم سا ہی سہی) کے ساتھ زندہ ہے، تو یہ انہی مدرسوں کی بدولت ہے۔ بقول حکیم الامت علامہ اقبال ؒ اگر یہ مدارس اور مکاتب نہ ہوتے تو سوائے جامع مسجد، لال قلعہ اور تاج محل کے کوئی اسلامی آثار اور مسلمانوں کے نشان ہندوستان میں موجود نہ ہوتے ۔
ایک دین بیزار ماحول میں اسی ایمانی جذبے اور شعور کے ساتھ علاقے کے اکابر علماء کی دعاؤں سے صوبہ بہار ضلع نوادہ کے سیہین گاؤں میں الکتاب فاؤنڈیشن نوادہ کے تحت بتاریخ یکم محرم الحرام ۱۴۳۴ھ بمطابق ۱۵ اکتوبر ۲۰۱۵ع کو مدرسہ معہد الکتاب والسنہ کی داغ بیل رکھی گئی ۔
مدرسہ آغاز ہی سے اپنے مقصد کی تکمیل میں سرگرم ہے ۔ مدرسہ میں دو شفٹوں( صبح اور شام) میں ماہانہ معمولی فیس پر ایک معیاری مکتب کا نظام چل رہا ہے ۔ جس میں اسکولی تعلیم حاصل کرنے والے گاؤں کے بچے پڑھ رہے ہیں، اور الحمدللہ مکتب میں بچوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے ۔
تقربیا دوسال سے دارالاقامہ کا نظام بھی شروع کیا گیا جس میں تعداد کی کمی بیشی کےساتھ تقریبا دس سے پندرہ بچے اکثر طعام و قیام کےساتھ رہ رہے ہیں ۔
دارالاقامہ کےتعلق سے یہ رائے رہی کہ آس پاس کے علاقے یا نوادہ ضلع کے بچوں کے داخلے کو دارالاقامہ میں ترجیح دی جائے، مگر افسوس کہ اپنی سی کوشش کے باوجود اور اہل علاقہ کی عدم توجہی کی وجہ سے دارالاقامہ میں بچوں کی تعداد بجائے بڑھنے کے گھٹتی رہی، اس کےساتھ کچھ مالی مشکلات بھی دامن گیر رہی ۔
اچھی تعلیم و تربیت، بہترین سہولت کےساتھ مضبوط دارالاقامہ بچوں کو فراہم کرنا ہمارے پیش نظر ہے ۔
ناظرہ قرآن کےساتھ بنیادی دینی اور عصری تعلیم پر مشتمل ایک عمدہ نصاب یہاں پڑھایا جارہا ہے ۔
اسکول کے بچوں کےلیے کوچنگ کا بھی یہاں نظم کیا گیا ہے، جس میں اسکول کے بچوں کی اچھی تعداد آتی ہے ۔
شعبہ حفظ کے آغاز کا مکمّل عزم ہے، حفظ کے طلباء ملتے ہی اس شعبے کا آغاز کردیا جائے گا ۔
پانچویں تک ایک معیاری انگلش میڈیم اسکول کے کھولنے کا بھی ارادہ ہے، کیوں کہ قرب و جوار میں کوئی ایسا اسکول نظر نہيں آتا جو ایک پرسکون اسلامی ماحول میں عصری تعلیم دے رہا ہو، ان علاقوں میں ایسے اسلامی اسکول کی شدید ضرورت ہے ۔
یہ ظاہر سی بات ہےکہ الکتاب فاؤنڈیشن کے پاس اپنا کوئی ذاتی انکم آف سورس (آمدنی کے ذرائع) نہيں ہیں، اللہ تعالی کے فضل سے مسلمانوں کے عمومی چندے سے مدرسے کا نظام چل رہا ہے۔
مدرسے کی ترقی، دارالاقامہ کا خرچ اور اساتذہ کی تنخواہ مستقل مدرسے کے خرچ کا مصرف ہے، فاؤنڈیشن کی مالی حالت بھی مضبوط نہیں ہے، آئے دن فاؤنڈیشن کو ان مصارف کی تکمیل کی وجہ سے مقروض ہونا پڑتا ہے ۔
اور جو اسکول کے قیام کا پروگرام ہمارے پیش نظر ہے، یہ بھی خطیر رقم کا محتاج ہے ۔
مدرسے کی تعمیر بھی نامکمل ہے ۔
الکتاب فاؤنڈیشن اور مدرسہ معہد الکتاب والسنہ آپ کی ہرطرح کے تعاون کا شدید محتاج ہے ۔
ان حالات کو بیان کرنے کا مقصد اہل خیر حضرات کو اس جانب توجہ دلانا ہےکہ مدرسے کی ظاہری اور باطنی ترقی کےلیے دامے، درمے اور سخنے تعاون فرمائیں ۔ یقینا یہ تعاون عنداللہ ماجور اور عندالناس مشکور ہوگا ۔
نوادہ ضلع اور مدرسے کے قریب علاقوں والوں سے عاجزانہ درخواست ہےکہ کم ازکم اپنے علاقوں سے نونہالوں کو مدرسے میں داخلہ کروائیں، طلباء ہی سے مدرسے کی آبادی ہے ۔آپ یقین رکھیں کہ انشاءاللہ ان کی تعلیم و تربیت کا خاص خیال رکھا جائے گا اور یہ بچے آپ کےلیے ذخیرہ آخرت ہوں گے ۔
نوشادزبیرملک
مہتمم: معھدالکتاب والسنہ
مقام و پوسٹ: سیہن، ضلع، نوادہ، بہار
موبائل نمبر: 8340586502
واٹسپ نمبر: 9934266250
Sign in to publish a comment
Be the first to comment on this post.